Welcome

Welcome to My Blog.Merry Christmas & Happy New Year 2024.Whatsapp +923468620023

کیا ختنہ خدا مقرر کر تا ہے کہ نہیں؟


ختنہ خدا مقرر کر تا ہے؟ ''
اور میرا عہد جو میرے اور تیر ے درمیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمیان ہے اور جسے تم مانو گے سویہ ہے کہ تم میں سے ہر ایک فرزند نرینہ کا ختنہ کیا جائے''(پیدائش 10/17) ختنہ کی خدا ملامت کرتا ہے؟ دیکھو میں پولس تم سے کہتا ہوں کہ اگر تم ختنہ کراؤ گے تو مسیح سے تم کو کچھ فائدہ نہ ہو گا (گلیتوں 2/5).
 جواب: پیدائش 10/17 میں خدا نے ابراہام سے عہدباندھا تھاتاکہ اپنے لوگوں کو دوسری قوموں سے الگ کرے اور پھر ان الگ کئے ہوئے لوگوں میں سے یسوع مسیح کو تمام دنیا کی نجات کے لیے دنیا میں لائے۔پیدائش 11/17 میں لکھا ہے کہ یہ ایک علامتی نشان اس عہد کا ہوگا اور یہ کھلڑی کا ختنہ ہے خدا اور اس کے لوگوں کے درمیان عہد کی علامت ختنہ تھا کہ صرف یہواہ ہی ان کا خدا ہو گا۔ پرانے عہدنامہ میں ختنہ کو عہد کا نشان اور یہودیوں کو الگ پاک کرنے کے معنوں میں استعمال کیا گیا ہے بائبل مقدس میں ہم دیکھتے ہیں کہ خدا ایک ترتیب کا خدا ہے اور پرانا عہد نا مہ بھی اس کا قانون ہے اور نیا عہد نامہ بھی اسی کا قانون ہے اس لیے وہ کسی قانون کو منسوخ نہیں کرتا بلکہ ایک ترتیب سے بتاتا ہے کہ کیسے کوئی چیز شروع ہوئی ہے اور پھر پائیہ تکمیل کو پہنچ جاتی ہے جیسے ہیکل ختم ہو گئی کیونکہ ہیکل میں قربانی کا کام پائیہ تکمیل کو پہنچ گیا۔ 
یسوع مسیح نے ایک ہی باروہ کامل قربانی دے دی۔اور اب یسوع مسیح کا بیش قیمت خون ہمیں،گناہ سے نجات دلا کر الگ کر لیتا ہے اور ہم ایمان ہی سے اس قربانی کو قبول کر کے راستباز ٹھہرتے ہیں اور گناہ سے الگ ہوکرخدا کے خاندان میں شامل ہو جاتے ہیں۔پرانے عہد نامہ میں ختنہ پاک کرنے کے معنوں میں استعمال ہوا ہے جیسے خروج 12/6 میں موسیٰ خدا سے کہتا ہے مختونوں نے تو میری نہ سنی پس میں جو نا مختون ہو نٹ رکھتا ہوں فرعون میری کیونکر سنے گا۔ یرمیاہ 4/4 میں لکھا ہے خداوند یہوداہ اور یروشیلم کے لوگوں کو یوں فرماتا ہے'' اے یہوداہ کے لوگو اور یروشیلم کے باشندو! خداوند کے لئے اپنا ختنہ کراؤہاں اپنے دل کا ختنہ کروتانہ ہو کہ تمہاری بداعمالی کے باوعث میرا قہر آگ کی مانند شعلہ زن ہو۔ اور ایسا بھڑ کے کہ کوئی بجھانہ سکے'' کلیسیوں 11/2 اسی میں تمہارا ایسا ختنہ ہوا جو ہاتھ سے نہیں ہوتا یعنی مسیح کا ختنہ جس سے جسمانی بدن اتارا جاتاہے۔

No comments:

Post a Comment